بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
کیا تمہارا روزہ قبول ہوا؟
توریت : یشعیاہ 58:1-14
[الله رب العالمین کا ارشاد ہے:]
بلند آواز میں فریاد کرو، جس طرح سے بِگل سے آواز نکلتی ہے۔
جتنا تیز ہو سکے اُتنا زور سے فریاد کرو۔
ہر دن وہ مجھے ڈھونڈتے ہیں،
اور وہ لوگ میرے راستے کو جانکر خوش نظر آتے ہیں،
کی جیسے وہ نیک لوگوں میں سے ہوں جو صحیح کام کرتے ہیں،
اور اِس طرح سے کی جیسے وہ کبھی اپنے رب کے بنائے ہوئے قانون کبھی بھولیں گے بھی نہیں۔
وہ مجھ سے انصاف کی فریاد کرتے ہیں،
اور کہتے ہیں کی میرے پاس ہونے سے اُنہیں بہت خوشی حاصل ہوتی ہے۔(2)
لوگ کہتے ہیں: ”اے میرے پروردگار، ہم نے کس طرح سے روزہ رکھے ہیں، تُو دیکھتا کیوں نہیں؟
دیکھو ہم کس طرح سے تیرے سامنے تعظیم میں جھکتے ہیں،
تُو اِس بات سے بےخبر کیوں ہے؟“
الله تعالى ارشاد فرماتا ہے: تم اپنے آپ کو دیکھو!
تم جب روزہ رکھتے ہو، تو وہی کرتے ہو جو تم چاہتے ہو،
دیکھو کس طرح سے تم روزہ میں ایک دوسرے سے بحث اور لڑائی کرتے ہو،
اور مار-پیٹ کرتے ہو!
الله تعالى ارشاد فرماتا ہے: کیا اِس طرح کا روزہ مجھے پسند ہے؟
وہ روزہ کی جس میں تم اپنے آپکو نرم ظاہر کرتے ہو،
اپنے سر کو اِس طرح سے جھکآتے ہو کی جس طرح پیڑ خود کو ہَوا سے جھکا دیتے ہیں۔
تم سادے کپڑے پہنتے ہو اور خود کو مٹی سے دھک لیتے ہو۔
کیا تم اسکو روزہ رکھنا بولتے ہو؟
کیا تم یہ سمجھتے ہو کی اِس طرح کا روزہ تمہارے رب کو خوش کر سکتا ہے؟(5)
نہیں! مجھے اِس طرح کا روزہ چاہئے:
بےگناہ لوگوں کو قید سے آزاد کرو؛
بہت زیادہ محنت کرنے والے لوگوں کے بوجھ کو کم کرو۔
جن لوگوں پر ظلم ہوا ہے اُنہیں آزاد کر دو،
اپنی روٹی کو بھوکے لوگوں میں بانٹو،
اور بےگھر غریب لوگوں کو اپنے گھر میں ٹھکانہ دو۔
اُن لوگوں کے جسم کو ڈھکو کی جنکے پاس کپڑے نہیں ہیں،
تب تم صبح کی طرح روشن ہو جاؤگے،
اور تمہارے زخم بہت جلدی بھر جائیں گے۔
تمہاری نیکی تمہارے آگے چلے گی،
اور تمہارے پروردگار کی طاقت تمہاری پیچھے سے حفاظت کرے گی۔(8)
تب جب بھی تم پکارو گے تو تمہارا پروردگار تمہیں جواب دےگا۔
جب تم آواز دوگے، تو وہ کہے گا: ”مَیں یہاں ہوں۔“
تو اِس لئے تم ظلم کے ستائے ہوئے لوگوں کے بوجھ کو کم کرو۔
تم اگر بھوکے لوگوں کو کھانا کھلاؤ گے،
اور پریشان لوگوں کی مدد کروگے،
تو تمہارا نور اندھیرے سے چمک کر باہر نکلےگا،
الله تعالى تمہیں ہر وقت راستا دکھائے گا،
تمہاری ہر ضرورت کا خیال رکھےگا،
اور تمہاری ہڈیوں کو مضبوط کر دےگا۔
تم ایک سینچے ہوئے باغ کی طرح ہوگے،
تمہاری برباد ہو چکی عمارتوں کو پھر سے بنایا جائےگا۔
اور تم اُس پر اپنی آنے والی نسلوں کی نیو ڈالو گے۔
تمہیں لوگ پرانی دیواروں کو نیا کرنے والا کہیں گے،
جو گھروں کو اور سڑکوں کو پھر سے صحیح کر کے اُنہیں آباد کرتے ہیں۔(12)
اگر تم الله تعالى کے دن کو یاد رکھو،
اور اُس دن اپنی روزی-روٹی کی فکر نہ کرو،
اور خوشی سے اُس دن کو الله رب العظیم کا دن قبول کرو،
اگر تم اِس دن کو الله تعالى کی عبادت میں گزارو،
اور اپنے طریقے سے کام نہ کرو،
اور اگر تم اپنے وقت کو فالتو باتیں کرنے اور موج-مستی میں نہ گزارو،(13)
تب تمہاری خوشی صرف الله رب العالمین کی ذات میں ہوگی۔
وہ تمہیں بہت عزت عطا کرےگا،
اور تمکو وہ اُس وراثت سے دےگا کی جسکا وعدہ اسنے تمہارے بزرگوں،
یعقوب(ا.س) [اور ابراہیم(ا.س)] سے کیا ہے۔