بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
نافرمانی: الله تعالى کا جواب: معافی
توریت : خلقت 3:14-24
الله تعالى نے سانپ سے کہا، ”یہ تم نے کیا کیا؟ اِس لئے اب تمہارے اوپر باقی جانوروں سے زیادہ لعنت ہے۔ تم اپنے پیٹ پر رینگو گے اور ساری عمر مٹی کھاؤ گے۔(14) مَیں تمہارے اور عورت کے بیچ میں دشمنی پیدا کر دوں گا اور تمہاری اور اُس کی اولادوں کے بیچ میں بھی۔ تم اُس کی اولاد کے پیر کی ایڑی پر کاٹو گے اور وہ تمہارے سر کو اپنے پیروں سے کچلے گی۔“(15)
تب الله تعالى نے عورت سے کہا، ”جب تم حاملہ ہوگی تو مَیں تمہاری پریشانی اور تکلیفوں کو بڑھا دوں گا اور جب تم بچے پیدا کرو گی تو بہت تکلیف ہوگی۔ تم اپنے شوہر کو بہت چاہو گی لیکن وہ تم پر برتری رکھےگا۔“(16)
تب الله تعالى نے آدم(ا.س) سے کہا، ”مینے تمکو اُس پیڑ کا پھل نہ کھانے کا حکم دیا تھا، لیکن تم نے اپنی بیوی کی بات مانی اور کھا لیا۔ تمہاری وجہ سے مینے زمین کو لعنت دی ہے۔ تمکو زمین پر کھانا پیدا کرنے کے لئے زندگی بھر بہت مشکل سے کام کرنا پڑےگا۔(17) زمین تمہارے لئے کانٹ اور گھاس پیدا کرے گی، لیکن تمکو وہ کھانا ہے جو تم کھیتوں میں پیدا کروگے۔(18) تمہارا چہرہ پسینے سے دھک جائےگا۔ تم اپنے کھانے کے لئے پوری زندگی محنت کرتے رہوگے جب تک کی تم مر نہیں جاتے۔ مینے تمکو مٹی سے بنایا ہے اور تم مرنے کے بعد اُسی مٹی میں مل جاؤگے۔“(19)
آدم نے اپنی بیوی کا نام، حوا، رکھا کیونکہ وہ دنیا میں آنے والی نسلوں کی ماں ہوں گی۔(20) الله تعالى نے آدم(ا.س) اور بی بی حوا کو جانور کے چمڑے سے بنے ہوئے کپڑے دیئے۔(21) الله تعالى نے کہا، ”دیکھو، آدمی ہمارے جیسا ہو گیا ہے کیونکہ اِسے برکت اور لعنت، اچھے اور بُرے کی سمجھ آ گئی ہے۔ مَیں انسان کو زندگی کے پیڑ کا پھل کھا کر ہمیشہ کے لئے زندہ رہنے نہیں دوں گا۔“(22)
تو الله تعالى نے آدمی کو جنت کے باغ سے دُور بھیج دیا، تاکی وہ زمین پر کام کر سکے جسسے وہ بنا ہے۔(23) جب الله تعالى نے آدمی کو باغ سے نکال دیا تو وہاں پر فرشتوں کو رکھا۔ اسنے آگ کی ایک جلتی ہوئی تلوار کو باغ کے دروازے پر حفاظت کے لئے لگا دیا۔ زندگی کے پیڑ کی حفاظت کے لئے وہ تلوار اُس کے چاروں طرف چکر لگانے لگی۔(24)