بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
ہابیل اور قابیل
توریت : خلقت 4:1-16
آدم(ا.س) اور بی بی حوا کے آپسی سلسلے سے وہ حاملہ ہوئیں اور ایک لڑکے کو پیدا کیا۔ بی بی حوا نے کہا، ”مینے اللهتعالى کی قدرت سے ایک بچے کو پیدا کیا ہے۔“ اُنہوں نے اُس لڑکے کا نام قابیل رکھا۔(1) بی بی حوا نے پھر قابیل کے بھائی ہابیل کو پیدا کیا۔ ہابیل نے جانور چَرانے کا کام چنا اور قابیل نے کھیتی کرنے کا۔(2) فصل کی کٹائی کے وقت قابیل نے الله تعالى کو اناج کا نذرانہ پیش کرا۔(3) ہابیل نے الله تعالى کو نذرانہ دینے کے لئے اپنی بھیڑوں کے جھنڈ سے ایک بھیڑ کو قربان کیا۔ اُنہوں نے بھیڑ کے پہلے بچے کی قربانی دی اور اُس کے جسم کا سب سے اچھا گوشت پیش کیا۔
الله تعالى نے ہابیل اور اُس کی قربانی کو قبول کیا۔(4) لیکن، الله رب العظیم نے نہ ہی قابیل کی قربانی کو قبول کیا اور نہ ہی اُسے۔[a] قابیل کو اِس وجہ سے بہت تکلیف ہوئی اور وہ بہت ناراض ہوا۔(5) الله تعالى نے قابیل سے پوچھا، ”تم ناراض کیوں ہو؟ تمہارے چہرے پر اداسی کیوں ہے؟(6) تم جانتے ہو کی اگر تم وہ کروگے جو صحیح ہے تو مَیں تمکو بھی قبول کر لوں گا، لیکن اگر تم وہ کروگے جو صحیح نہیں ہے، تو گناه تمہارے دروازے پر تمہارا انتظار کر رہا ہے۔ گناه تم پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، لیکن تمہیں اُس پر حاوی ہونا چاہئے۔“(7)
قابیل نے اپنے بھائی ہابیل سے کہا، ”چلو کھیت میں چلتے ہیں۔“ وہاں جا کر قابیل نے اپنے بھائی ہابیل پر حملہ کیا اور اسکو قتل کر دیا۔(8) بعد میں جب الله تعالى نے قابیل سے پوچھا، ”تمہارا بھائی ہابیل کہاں ہے؟“ قابیل نے جواب دیا، ”مَیں نہیں جانتا۔ کیا ہابیل کا خیال رکھنا میری ذمہ داری ہے؟“(9) تب الله تعالى نے قابیل سے کہا، ”یہ تم نے کیا کیا؟ سنو، تمہاری وجہ سے زمین پر خون گرا ہے اور وہ مجھ سے چیخ-چیخ کر فریاد کر رہا ہے۔(10)
”تم پر لعنت ہے اور تمکو اِس جگہ سے بھگا دیا جائےگا۔(11) اب تم زمین پر کچھ بھی اگاو گے تو وہ اُسے پیدا نہیں کرے گی۔ اب اِس زمین پر تمہارے رہنے کے لئے کوئی ٹھکانہ نہیں اور تم ایک جگہ سے دوسری جگہ بھٹکتے پھرو گے۔“(12)
تب قابیل نے الله تعالى سے کہا، ”یہ سب میرے برداشت سے باہر ہے۔(13) تُو مجھے اپنی رحمت سے دُور کر رہا ہے، تو اب مَیں نہ ہی تیرے قریب آ پاؤں گا اور نہ ہی میرا کوئی گھر ہوگا۔ مجھے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھٹکنا پڑےگا اور مَیں جسسے بھی ملوں گا وہ مجھے قتل کر دےگا۔“(14) تب الله تعالى نے قابیل سے کہا، ”اگر کوئی تجھے مارے گا تو اُس انسان کو سات گنا زیادہ سزا ملےگی۔“ تب الله تعالى نے قابیل کو ایک خاص نشان دیا تاکی کوئی اُسے نہ مارے۔(15) قابیل الله تعالى کی رحمت سے دُور ملک ناد کی زمین پر بس گیا۔(16)