بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
فرعون اور اُس کی قوم پر عذاب
توریت : ہجرت 12:1-32
جب موسیٰ(ا.س) اور ہارون(ا.س) مصر میں تھے، تو الله تعالى نے اُن سے کہا،(1) ”یہ مہینہ تمہارے لئے سال کا پہلا مہینہ ہے۔(2) میری بات کو عبرانیوں تک پہنچاؤ اور کہو کی اِس مہینے کی دسویں تاریخ کو ہر گھر اپنے لئے جانوروں کے جھنڈ میں سے ایک جانور چنے۔(3) اگر گھر کے لوگ اُس جانور کے حساب سے کم ہیں تو وہ اپنے پڑوسیوں سے اِس طرح بن٘ٹوارا کریں کی ہر ایک گھروالے کے حصے میں کھانے کے لئے کچھ گوشت آئے۔(4) تمہارے گھروالے قربانی کے لئے ایک سال کی نر بھیڑ یا بکرا چن سکتے ہیں لیکن اُس میں بلکل بھی عیب نہیں ہونا چاہئے۔(5) اُس جانور کا خیال رکھنا اور چودھویں دن کی شام ڈھلنے کے بعد ہی اسکو ذبح کرنا۔(6) اُس جانور کا کچھ خون اپنے دروازے کے اوپری اور کنارے کی چوکھٹ پر لگانا۔(7) اُس گوشت کو رات میں بھون کر کھٹی جڑی-بوٹیوں اور بنا خمیر کی روٹی کے ساتھ کھانا۔(8)
”تم لوگ اُس گوشت کو کچا یا ابلا ہوا مت کھانا۔ اسکو صحیح سے آگ کے اوپر، اندر، باہر، سر کی طرف، اور پیروں کی طرف سے بھون کر ہی کھانا۔(9) صبح تک اُسکا گوشت بچنا نہیں چاہئے۔ اگر سبکے کھانے کے بعد بھی کچھ بچ گیا ہو تو اسکو جلا دینا۔(10) اِس کھانے کو اِس طرح سے تیار ہو کر کھانا کے جیسے تم لوگ کہیں جانے والے ہو، پیروں میں جوتے اور ہاتھوں میں چھڑی ہونی چاہئے۔ یہ میرے عذاب سے بچنے کی قربانی ہے۔(11) اُس رات کو مَیں عذاب کا فرشتہ بھیجوں گا جو مصر سے ہو کر گزرے گا اور ہر پہلوٹھے لڑکے پر موت کا عذاب گرے گا۔ اِس طرح مَیں مصر کے سارے خداؤں کا امتحان لوں گا، ’مَیں خدا ہوں۔‘(12) تمہارے گھر کے دروازوں پر خون اِس بات کی نشانی ہوگی کی تم لوگوں نے میرا کہنا مانا اور یہاں رہتے ہو۔ جب مَیں مصر میں عذاب بھیجوں گا تو عذاب کا فرشتہ خون دیکھ کر اُس گھر کو چھوڑ دےگا اور تم لوگوں کو ذرا بھی نقصان نہیں پہنچےگا۔(13) یہ وہ دن ہے جس کو تم ہمیشہ یاد رکھنا۔ تمہاری آنے والی نسلوں کے لوگ بھی اسکو اِس دھوم-دھام سے منائیں کی جیسے یہ تمہارے رب کا خاص تیوہار ہے۔(14) اِس تیوہار کے پہلے دن تم لوگ اپنے گھروں سے خمیر کو نکال دینا اور اگلے سات دنوں تک بنا خمیر کی روٹی کھانا۔ تم میں سے جو بھی اِن سات دنوں میں خمیر کی روٹی کھائے تو اسکو عبرانی قوم سے نکال دینا۔(15) اِس تیوہار کے پہلے اور ساتویں دن پاک ہوں گے۔ کوئی بھی اُن دنوں کھانا بنانے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں کرےگا۔(16) تم لوگ اِس تیوہار کو، بنا خمیر کی روٹی سے یاد رکھنا، جس دن مینے تمکو مصر سے نجات دلائی تھی۔ تم اور تمہاری آنے والیں پشتیں بھی اِس تیوہار کو دھوم-دھام سے منائیں گی۔(17) سال کے پہلے مہینے میں، چودھویں دن کی شام سے لے کر اکیسویں دن کی شام تک تم لوگ بنا خمیر کی روٹی کھانا۔(18) اُن سات دنوں میں یہ پکّا کر لینا کی تمہارے گھروں میں خمیر بلکل بھی نہیں ہو اور اگلے سات دنوں تک بنا خمیر کی روٹی کھانا۔ تم میں سے کوئی اگر اِن سات دنوں میں خمیر کی روٹی کھائےگا تو اسکو عبرانی قوم سے باہر نکال دینا، چاہے وہ آدمی عبرانی ہو یا باہر کا جو تم لوگوں کے بیچ رہ رہا ہو۔(19) اِس تیوہار کے دوران تم لوگ خمیر سے بنی ہوئی کوئی بھی چیز مت کھانا۔“(20)
تب موسیٰ(ا.س) نے عبرانیوں کے سردار کو بُلایا اور کہا، ”یہ وقت ہے کی ہر عبرانی گھروالے عذاب سے بچنے کے لئے ایک جانور کی قربانی دیں(21) اور حصّوپ کی پتیوں کو قربانی کے خون میں ڈبو کر دروازے کے کنارے اور اوپری چوکھٹ پر لگائےں۔ تم میں سے کوئی بھی صبح تک اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلےگا۔(22) رات کے وقت الله تعالى مصر پر عذاب بھیجےگا لیکن تمہارے گھروں پر خون کے نشان کو دیکھ کر اُسے چھوڑ دےگا۔ الله تعالى اُس عذاب کو تمہارے گھر کے اندر جانے سے روک دےگا۔(23) تم اور تمہاری آنے والی نسلیں اِس تیوہار کو منائیں گی۔(24) جب تم اُس وعدہ کری ہوئی زمین پر پہنچوگے تو تم اِس تیوہار کو مناؤگے۔(25) جب تمہارے بچے تم سے پوچھیں کی یہ کیسا تیوہار ہے تو(26) تم کہہ دینا کی یہ الله تعالى کے عذاب سے بچنے کے لئے قربانی ہے۔ الله تعالى نے جب مصر میں اُس رات عذاب نازل کیا تو سارے عبرانی لوگوں کو بچا لیا تھا۔“ جب اُنہوں نے الله تعالى کا یہ پیغام سنا تو وہ لوگ سجدے میں گر گئے اور عبادت کرنے لگے۔(27) تب اُن لوگوں نے الله تعالى کے حکم کے مطابق ویسا ہی کیا جیسا موسیٰ(ا.س) اور ہارون(ا.س) نے اُن کو بتایا تھا۔(28)
اُس آدھی رات میں الله تعالى نے عذاب نازل کیا اور فرعون کے پہلے بیٹے سے لے کر اُس کے قیدیوں کے پہلے بیٹے اور مویشیوں کے پہلے بچے مر گئے۔(29) فرعون، اُس کے نوکر اور باقی سبھی مصریوں کی نیندیں آدھی رات میں کھولی۔ ہر کوئی چیخ مار کر رَو رہا تھا کیونکہ اُس رات ہر مصری کے گھر میں ایک موت ہوئی تھی۔(30) فرعون نے موسیٰ(ا.س) اور ہارون(ا.س) کو آدھی رات کو بُلا بھیجا اور کہا، ”یہاں سے چلے جاؤ۔ تم میرے لوگوں کو بخش دو اور اپنے رب کی عبادت کرو جیسا کی تم چاہتے تھے۔(31) اپنے سارے جانوروں کو بھی یہاں سے لے جاؤ لیکن جانے سے پہلے میرے لئے برکت کی دعا کرو۔“(32)