بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
جناب یوسف کا خواب
انجیل : متّا 1:18-25
اِس طرح مسیح عیسیٰ(ا.س) کی پَیدایش ہوئی۔ عیسیٰ(ا.س) کی ماں کا نام بی بی مریم تھا۔ انکی شادی جناب یوسف سے طے ہوئی تھی، لیکن اس سے پہلے وہ ایک دوسرے کے قریب آتے، بی بی مریم الله تعالى کی قدرت سے حاملہ ہوئیں۔(18) بی بی مریم کے ہونے والے شوہر، جناب یوسف، ایک اچھے آدمی تھے۔ وہ نہیں چاہتے تھے کی بی بی مریم لوگوں کے سامنے بےعزت ہوں۔ تو اُنہوں نے بی بی مریم کو چپکے سے کہیں دُور بھیجنے کا فیصلہ کیا۔(19)
جب وہ یہ سب کرنے کے بارے میں سوچ رہے تھے تو الله تعالى کی طرف سے ایک فرشتہ انکے خواب میں آیا اور کہا، ”جناب یوسف، داؤد کی اولاد، بی بی مریم کو اپنی بیوی بنانے سے مت گھبراؤ۔ انکے پیٹ میں جو بچہ ہے وہ الله تعالى کی قدرت سے ہے۔(20) وہ ایک لڑکے کو پیدا کریں گی اور تم اُسکا نام عیسیٰرکھنا۔ اِس نام کا مطلب ہے ’بچانے والا۔‘ تم اُسکا یہی نام رکھنا کیونکہ وہ اپنے لوگوں کو گناہوں سے بچائےگا۔“(21)
یہ سب اِس لئے ہوا کیونکہ الله تعالى نے اپنے نبیوں سے یہ کہا تھا:(22) ”دیکھو، کنواری لڑکی حاملہ ہوگی اور وہ ایک لڑکے کو پیدا کرے گی۔ لوگ اُس لڑکے کو ’ایمانوئل‘ بھی پکاریں گے۔“[a] (عبرانی زبان میں اِس کا مطلب ہے ”الله تعالى ہمارے ساتھ ہے۔“)(23)
جب جناب یوسف کی آنکھ کھولی، تو اُنہوں نے ویسا ہی کیا جیسا فرشتے نے انسے کہا تھا۔ جناب یوسف نے بی بی مریم سے شادی کر لی،(24) لیکن جب تک اُنہوں نے اُس بچے کو پیدا نہیں کیا وہ انکے قریب نہیں گئے۔ جناب یوسف نے بچے کا نام عیسیٰ رکھا۔(25)