بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
نیا دل اور نئی روح
توریت : حزقی ایل 36:16-38
الله تعالى کا پیغام حزقی ایل(ا.س) کو ملا۔ الله تعالى نے انسے کہا:(16) ”عبرانی لوگ، جو یعقوب کی اولادوں میں سے ہیں، اپنی زمین پر رہ رہے تھے، لیکن اُنہوں نے اُس زمین کو اپنے طور-طریقے اور غلط کاموں سے گندا کر دیا۔(17) میرے غصے کا قہر اُن پر ٹوٹا کیونکہ اُنہوں نے اُس زمین پر خون بہایا اور بُت پرستی کی۔(18)
”تب مینے اُن کو دوسری قوموں میں پھیلا دیا اور وہ دوسرے ملکوں میں بس گئے۔ مینے اُن لوگوں کو انکے ہر غلط کام کے لئے سزا دی۔(19) وہ جہاں بھی گئے میرے پاک نام کا دوسری قوم کے لوگوں کے بیچ میں مذاق آڑو آیا۔ لوگ اُن کو دیکھ کر کہتے تھے: ’یہ الله تعالى کو ماننے والے لوگ ہیں، پھر بھی اسنے اِن لوگوں کو اُس زمین سے نکالکر باہر کر دیا جو اسنے ان کو رہنے کے لئے دی تھی۔‘(20)
”مجھے اپنے نام کی پرواه تھی کیونکہ وہ لوگ جہاں بھی جاتے تھے میرے پاک نام کو، دوسری قوم کے لوگوں کے بیچ میں بےعزت کرواتے تھے۔(21) اِسی وجہ سے حزقی ایل، عبرانیوں سے کہو، ’یہ الله رب العالمین نے کہا ہے: اے عبرانیوں، مَیں جو بھی کروں گا وہ تمہارے لئے نہیں کروں گا، بلکہ یہ دکھانے کے لئے کروں گا کی میرا نام پاک ہے۔ تم لوگ جہاں بھی گئے میرے پاک نام کو، دوسری قوم کے لوگوں کے بیچ میں بےعزت کیا ہے۔(22)
”’سنو، مَیں اُن لوگوں کے بیچ اپنے نام کی عظمت دکھاؤں گا؛ ہر قوم میں میرے نام کی بےعزتی تمہاری وجہ سے ہوئی ہے۔ مَیں انکے سامنے یہ ظاہر کر دوں گا کی میرا نام کتنا مُقدّس ہے۔ مَیں انکی آنکھوں کے سامنے تم لوگوں کی مدد کروں گا جس سے اُن کو یہ یقین ہو جائےگا کی تمہارا رب کتنا عظیم ہے اور اُس کے سوائے کوئی خدا نہیں۔(23)
”’مَیں تمہیں دوسری قوموں سے باہر نکال لاؤں گا۔ مَیں تمکو ہر ملک سے باہر نکال کر جمع کروں گا اور اُس زمین پر واپس لے کر آؤں گا۔(24) مَیں تم لوگوں پر صاف پانی چھڑکوں گا تاکی تم لوگ پاک ہو جاؤ۔ مَیں تم لوگوں کو بُتوں کی عبادت اور باقی گندگی سے پاک-صاف کر دوں گا۔(25) مَیں تم لوگوں کو ایک نیا دل دوں گا اور تم میں ایک نئی روح پھونکں گا۔ تمہارے پتھر ہو چکے دل کی جگہ زندہ دل لگاؤں گا۔(26)
”’مَیں تم لوگوں کو ہدایات دوں گا تاکی تم لوگ میرے بتائے ہوئے نیک راستے پر چلو اور میرے حکم پر دھیان سے عمل کرو۔(27) تم پھر اُسی زمین پر رہ سکو گے جو مینے تمہارے بزرگوں کو دی تھی۔ تب تم لوگ میرے اوپر ایمان رکھو گے اور میری قوم ہوگے۔(28) اور مَیں تمکو ساری گندگیوں سے بچاؤں گا۔ مَیں اناج کو حکم دوں گا کی وہ زمین سے نکل کر اوگنا شروع ہو جائے اور اِس طرح سے مَیں تم لوگوں پر کبھی بھوک مری کی نوبت نہیں آنے دوں گا۔(29)
”’مَیں پیڑوں پر پھلوں کی اور کھیتوں میں اناج کی پیداوار بڑھا دوں گا۔ تمکو کبھی بھی دوسری قوم کے لوگوں کے سامنے بھوک مری سے شرمندہ نہیں ہونا پڑےگا۔(30) جب تم لوگ اپنے حرام کام اور غلط چال-چلن کو یاد کروگے تو تمکو اپنے آپ پر بہت شرم آئے گی اور تم خود سے نفرت کروگے۔(31) سنو، اے عبرانیوں، الله رب العظیم نے کہا ہے: تم لوگ جان لو کی مَیں یہ سب تمہارے لئے نہیں کر رہا ہوں۔ تو تم لوگ اپنے گناہوں اور چال-چلن پر شرم کرو۔(32)
”’الله تعالى نے یہ کہا ہے: جب وہ دن آئےگا، تو مَیں تمکو سارے گناہوں سے پاک کر دوں گا اور پھر تم لوگوں کو شہروں میں بچاؤں گا۔ جو عمارتیں کھنڈر ہو گئی ہیں اُن کو پھر سے بنایا جائےگا۔(33) لاوارث زمینوں کو پھر سے جوتا جائےگا۔ جب بھی لوگ اُس کے پاس سے گزریں گے تو اسکو خالی نہیں دیکھیں گے۔(34) وہ لوگ کہیں گے: ”یہ زمین برباد کر دی گئی تھی لیکن اب عدن کے باغ جیسی ہے۔ یہ شہر کھنڈر ہو گئے تھے اور اب یہ پھر سے آباد اور محفوظ ہو گئے ہیں۔“(35) تب تمہارے آس-پاس کی قوم جان جائیں گی کی تمہارے رب نے برباد ہو چکی چیزوں کو پھر سے بنایا ہے، ختم ہو چکی چیزوں کو پھر سے پیدا کیا ہے۔ یہ تمہارے رب کا کلام ہے، اور مَیں ایسا ضرور کروں گا۔‘“(36)