بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
سچا عقیدہ
انجیل : محافظ 4:35-41
ایک شام، عیسیٰ(ا.س) نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”مَیں جھیل کے اُس پار جا رہا ہوں تم لوگ بھی میرے ساتھ آؤ۔“(35) وہ اور انکے شاگرد باقی لوگوں کو چھوڑ کر چل دیئے۔ شاگرد اُس ناو میں جا کر بیٹھ گئے جس میں عیسیٰ(ا.س) بیٹھے ہوئے تھے۔ انکے آس-پاس اور بھی ناو موجود تھیں۔(36) سفر کے دوران جھیل کے اوپر بہت تیز ہوائیں چلنے لگیں جس کی وجہ سے جھیل کا پانی دونوں طرف سے انکی ناو میں بھرنے لگا۔(37) عیسیٰ(ا.س) ناو کے پچھلے حصے میں آرام سے تکیے پر سر رکھ کر سو رہے تھے۔ انکے شاگرد انکے پاس گئے اور اُن کو جگا کر کہا، ”اُستاد، آپکو ہماری فکر نہیں ہے؟ ہم لوگ ڈوب رہے ہیں!“(38)
عیسیٰ(ا.س) اُٹھ کھڑے ہوئے اور لہروں کو ٹھہرنے کا حکم دیا۔ اُنہوں نے کہا، ”خاموش ہو! تھم جاؤ!“ اور تب ہَوا رُک گئی اور جھیل خاموش ہو گئی۔(39) عیسیٰ(ا.س) نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”تم ڈرے ہوئے کیوں ہو؟ کیا تمہارا ایمان ابھی بھی کمزور ہے؟“(40) شاگرد بہت ڈرے ہوئے تھے اور وہ آپس میں ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے، ”یہ کس طرح کا آدمی ہے؟ جس کا کہنا ہوائیں اور پانی کی لہریں بھی مانتی ہیں!“(41)