الله تعالى کا وعدہ (توریت : ہجرت 6:1-2، 4-12، 7:1-7)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله تعالى کا وعدہ

توریت : ہجرت 6:1-2، 4-12، 7:1-7

الله تعالى نے موسیٰ(ا.س) سے کہا، ”تم اب دیکھو گے کی مَیں فرعون کے ساتھ کیا کرتا ہوں۔ سچ میں وہ مجبور ہو کر عبرانی لوگوں کو چھوڑ دےگا اور تم لوگ انسے زبردستی کر کے اُس زمین سے باہر آؤ گے۔“(1) تب الله تعالى نے موسیٰ(ا.س) سے کہا ”مَیں تمہارا رب ہوں۔(2) مینے ابراہیم، اسحاق، اور یعقوب کو اِسی نام سے پھچانوایا ہے، لیکن مینے تمکو اپنا نام بتایا ہے۔(3) مینے تمہارے پرخوں سے ایک عہد کیا تھا کی مَیں اُن کو کننان کی زمین دوں گا، جس زمین پر وہ لوگ ایک پردیسی کی طرح رہے تھے۔(4) مَیں عبرانی لوگوں کا کراہنا سن رہا ہوں اور مجھے انسے کیا ہوا وعدہ یاد ہے۔(5) تم میرے لئے عبرانیوں سے بات کرو اور کہو، ’مَیں الله تعالى ہوں، اور مَیں تمکو مصریوں کے ظلم سے آزاد کراؤں گا۔ مَیں تم لوگوں کو غلامی سے نجات دِلا دوں گا۔ مَیں تم لوگوں کو اپنی طاقت سے بچاؤں گا اور عظیم کام کر کے انکے خلاف فیصلہ سناؤں گا۔(6) مَیں تم سب کو اپنے لوگوں کی طرح سمجھاؤں گا اور مَیں وہ ہوں جس کی تم عبادت کروگے۔ تم جان جاؤگے کی الله تعالى بڑا عظیم ہے۔ جس نے تمکو مصریوں کے ظلم سے نجات دلائی ہے۔(7) مَیں تمکو اُس زمین پر لے جاؤں گا جسکا وعدہ مینے ابراہیم، اسحاق، اور یعقوب سے کیا تھا، مَیں تمکو وہ زمین ایسے دوں گا جیسے کی وہ تمہاری ہو۔ مَیں الله تعالى ہوں۔‘“(8)

موسیٰ(ا.س) نے عبرانیوں سے یہ سب باتیں کہیں لیکن، اُن لوگوں نے انکی بات نہیں سنی کیونکہ غلامی کا ظلم سہہ کر اُن کے دل ٹوٹ گئے تھے۔(9) تب الله تعالى نے موسیٰ(ا.س) سے کہا،(10) ”جاؤ اور فرعون، سے کہو کی میرے لوگوں کو جو یعقوبکی اولادوں میں سے ہیں، اِس زمین سے جانے دے۔“(11) موسیٰ(ا.س) نے الله تعالى سے کہا، ”اگر عبرانیوں نے میری بات نہیں سنی تو پھر فرعون اُس آدمی کی بات کیسے سنے گا جو صحیح سے بول بھی نہیں سکتا۔“(12)

7:1-7

الله تعالى نے موسیٰ(ا.س) سے کہا، ”سنو مینے تمکو فرعون کے اوپر برتری دی ہے جیسے مَیں تم پر برتری رکھتا ہوں اور تمہارے بھائی ہارون کے لئے تم نبی کی طرح ہو۔(1) تم اسکو ہر وہ چیز بتانا جو مَیں تمکو بتاؤں گا اور تمہارا بھائی ہارون فرعون کو بتائےگا۔(2) مَیں فرعون کو ضدی اور بے رحم بنا دوں گا تاکی مَیں اپنی نشانیاں اور معجزے مصر میں دکھا سکوں۔(3) جب فرعون تمہاری بات نہ سنے گا تو مَیں مصر کے خلاف اپنی طاقت کا استعمال کروں گا۔ مَیں اپنے لوگوں کو جو یعقوب کے خاندان والے ہیں، انصاف کر کے مصر سے باہر نکال لاؤں گا۔(4) جب مَیں اپنی طاقت انکے خلاف استعمال کروں گا اور عبرانیوں کو انکے بیچ سے بچاؤں گا تو مصری جان جائیں گے کی مَیں ہی الله ہوں۔“(5)

موسیٰ(ا.س) اور جناب ہارون(ا.س) نے الله تعالى کا کہنا مانا اور وہی کیا جو اُنہیں حکم دیا گیا تھا۔(6) جب اُن لوگوں نے فرعون سے بات کری تو موسیٰ(ا.س) اسی سال کے تھے اور جناب ہارون(ا.س) تیرا سی سال کے۔(7)