بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
الله تعالى کی پسند
انجیل : متّا 5:17-48
[عیسیٰ(ا.س) نے لوگوں کو تعلیم دیتے ہوئے کہا:] ”تم لوگ یہ بلکل مت سوچو کی مَیں موسیٰ(ا.س) کے قانون اور پیغمبروں کی ہدایت کو ختم کرنے آیا ہوں بلکہ مَیں اُن کو پورا کرنے آیا ہوں۔(17) مَیں تمکو سچائی بتاتا ہوں، جب تک یہ زمین اور آسمان ختم نہیں ہو جاتے اور جب تک ہر کہی ہوئی بات پوری نہیں ہو جاتی تب تک الله تعالى کے کلام کا چھوٹے سے چھوٹا لفظ بھی سلامت رہےگا۔(18) اِس لئے، جو بھی حکم کو نہیں مانے گا چاہے وہ چھوٹا ہی کیوں نہ ہو اور دوسروں کو بھی عمل کرنے سے روکے گا تو وہ الله تعالى کی سلطنت میں سب سے نیچے درجے پر ہوگا۔ لیکن جو بھی الله تعالى کے حکم پر عمل کرتا ہے اور دوسروں کو بھی سکھاتا ہے تو وہ الله تعالى کی سلطنت میں عظیم مقام پر ہوگا۔(19)
”سنو، مَیں تم سے کہتا ہوں کی تمکو، دینی قانون سکھانے والے اُستادوں اور فریسیوں سے زیادہ نیک ہونا پڑےگا۔ اگر تم الله تعالى کو اُتنا پسند نہیں ہو جتنا وہ لوگ ہیں، تو تم لوگ اُس کی سلطنت میں کبھی داخل نہیں ہو پاؤگے۔(20)
”تم نے سنا ہے [کی موسیٰ(ا.س) نے توریت شریف میں] ایک زمانہ پہلے لوگوں سے کیا کہا تھا، ’تم کسی کا خون مت بہانہ۔ کوئی بھی آدمی جو کسی کا خون کرےگا تو اُسکا حساب ہوگا۔‘(21) لیکن مَیں تم سے کہتا ہوں کی جو بھی انسان اپنے بھائی سے ناراض ہوگا تو وہ مقدمے کے فیصلے میں گناہ گار ثابت ہوگا۔ اگر تم کسی کی بےعزتی کروگے تو سب سے بڑی عدالت میں مجرم ثابت ہوگے، لیکن اگر تم کسی کو بےوقوف بھی کہوگے تو تمہارا اِتنا گناه ہی کافی ہے کی تمکو جہنم کی آگ میں پھینک دیا جائے۔(22)
”اِس لئے اگر تم الله تعالى کو کوئی نذرانہ پیش کر رہے ہو، [یا اُس کی عبادت کر رہے ہو] اور تمکو یاد آئے کی تم سے کوئی ناراض ہے،(23) تو پھر تم اپنی عبادت چھوڑ کر اُس انسان سے صلح کرنے کے لئے جاؤ۔ اُس کے بعد واپس آ کر اپنی عبادت کرو۔(24) اپنے دشمن سے صلح کر لو جب تم اُس کے ساتھ راستے میں ہو، اس سے پہلے کی وہ قاضی کے پاس چلا جائے۔ قاضی تمکو ایک سپاہی کے حوالے کر دےگا اور تمکو جیل میں قید کر دیا جائےگا۔(25) مَیں تمکو ایک سچ بتاتا ہوں: تم وہاں سے جب تک نہیں نکل پاؤگے جب تک تم اپنا ہر قرض چکا نہیں دیتے۔“(26)
[عیسیٰ(ا.س) نے لوگوں سے کہا:] ”تم نے سنا ہے [کی موسیٰ(ا.س) نے توریت شریف میں کیا کہا ہے]، ’تم زنا مت کرنا۔‘(27) لیکن مَیں کہتا ہوں کی جس کسی نے بھی عورت پر گندی نظر ڈالی تو اسنے اپنے دل میں زنا کیا۔(28) اگر تمہاری سیدھی آنکھ گناه کرتی ہے، تو اسکو باہر نکال کر پھینک دو۔ پورے جسم کو جہنم کی آگ میں جلانے سے اچھا ہے کی اپنے جسم کا وہ حصہ ہی نکال دو۔(29) اگر تمہارا سیدھا ہاتھ گناه کرواتا ہے تو اسکو کاٹ کر پھینک دو۔ پورے جسم کو جہنم میں جانے سے بہتر ہے اپنے جسم کے ایک حصے کو الگ کر دو۔(30)
”توریت شریف میں موسیٰ(ا.س) کا قانون یہ کہتا ہے، ’کوئی بھی آدمی جو اپنی عورت کو واپس بھیجے تو اُسے طلاق نامہ لکھ کر دے۔‘(31) لیکن مَیں کہتا ہوں کی اگر کوئی اپنی بیوی کو زنا کے علاوہ کسی اور گناه کے جرم کی وجہ سے طلاق دے رہا ہے تو وہ اپنی بیوی کو زنا کے راستے پر دھکیل رہا ہے۔ جو کوئی بھی کسی طلاق دی ہوئی عورت سے شادی کر رہا ہے تو وہ زنا کا گناہ گار ہے۔(32)
”اور تم نے سنا ہے کی پہلے لوگوں سے [توریت شریف میں] کیا کہا گیا تھا، ’جھوٹی قَسم مت کھاؤ اور الله تعالى سے کرے ہوئے وعدے کو نبھاؤ۔‘(33) لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، تم بلکل بھی قَسم مت کھاؤ۔ تم آسمان کی قَسم مت کھاؤ، کیونکہ وہ الله تعالى کا تخت ہے۔(34) تم زمین کی قَسم بھی مت کھاؤ، کیونکہ یہ زمین بھی الله تعالى کی ہے۔ تم یروشلم کی قَسم بھی مت کھاؤ کیونکہ وہ عظیم بادشاہوں کا شہر ہے۔(35) یہاں تک کی تم اپنے سر کی قَسم بھی مت کھاؤ۔ کیونکہ تم اپنے سر کے ایک بال کو بھی کالا یا سفید اگا نہیں سکتے۔(36) اسکے بدلے، تم صرف ’ہاں‘ کہو اگر تمہارا مطلب ’ہاں‘ ہے اور ’نہیں‘ کہو اگر تمہارا مطلب ’نہیں‘ ہے۔ اگر تم اسکے علاوہ کچھ کہتے ہو، تو وہ گناه ہے۔“(37)
[عیسیٰ(ا.س) نے جمع لوگوں سے کہا] ”تم نے سنا ہے کی کیا کہا گیا ہے، ’آنکھ کے بدلے آنکھ، اور دانت کے بدلے دانت۔‘(38) لیکن مَیں تم سے کہتا ہوں، کسی گناہ گار سے مت لڑو۔ جو بھی تمہارے ایک گال پر طماچہ مارے تو تم اُسے اپنا دوسرا گال بھی دے دو۔(39) جو بھی عدالت میں تم پر مقدمہ کرے اور تمہاری قمیض لے لے تو تم اُسے اپنا کوٹ بھی لے جانے دو۔(40) جو بھی تمہیں اپنے ساتھ ایک میل چلنے کے لئے مجبور کرے، تو تم اُس کے ساتھ دو میل چل کر جاؤ۔(41) جو بھی تم سے کچھ مانگے تو اُسے منع مت کرو۔ کوئی بھی تم سے ادھار مانگنے آئے تو اسسے اپنا منہ مت موڑو۔(42)
”تم نے یہ سنا ہے، ’اپنے پڑوسی سے مُحَبَّت کرو اور دشمنوں سے نفرت۔‘(43) لیکن مَیں تم سے کہتا ہوں کی اپنے دشمنوں سے بھی پیار کرو۔ انکے لئے دعا کرو جو تمہارے ساتھ بُرا کرتے ہیں۔(44) اگر تم ایسا کروگے تو اپنے رب کے سچے بندے کہلاؤ گے۔ الله تعالى سورج کو اپنے دونوں بندوں کے لئے اوگاتا ہے چاہے وہ نیک ہوں یا گناہ گار۔ وہ بارش کو بھی اپنے دونوں بندوں کے لئے بھیجتا ہے۔(45) اگر تم صرف انسے مُحَبَّت کرتے ہو جو تم سے کرتے ہیں، تو تمکو اُس کے لئے انعام کیوں ملے؟ کیونکہ یہ کام تو بےایمان ٹیکس وصولی کرنے والے بھی کرتے ہیں۔(46) اگر تم صرف اپنے بھائیوں کو ہی سلام کرتے ہو، تو تم اور لوگوں سے الگ کیا کر رہے ہو؟ یہ کام تو وہ لوگ بھی کرتے ہیں جو الله رب العظیم پر ایمان نہیں رکھتے۔(47) اِس لئے، تمکو سب سے اچھا بننا ہوگا، جس طرح سے آسمان میں تمہارا پروردگار سب سے اچھا ہے۔“(48)