بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
یحییٰ(ا.س) کی پَیدایش
انجیل : لوکاس 1:57-80
بی بی ایلیشیبہ نے ایک لڑکے کو پیدا کیا۔(57) جب انکے پڑوسیوں اور رشتےداروں کو پتا چلا کی الله تعالى نے اپنی رحمت اُن پر نازل کری ہے تو وہ سب بہت خوش ہوئے۔(58) جب بچہ آٹھ دن کا ہوا، تو وہ سب لوگ اُس کی ختنہ کی رسم میں شریک ہوئے۔ اُن سب نے اُس بچے کا نام زکریا رکھنا چاہا کیونکہ انکے والد کا بھی یہی نام تھا۔(59) لیکن اُس بچے کی ماں نے کہا، ”نہیں! اِس بچے کا نام یحییٰ ہوگا۔“(60)
لوگوں نے بی بی ایلیشیبہ سے کہا، ”تمہارے خاندان میں یہ نام تو کسی کا بھی نہیں ہے!“(61) تب اُن لوگوں نے اپنے ہاتھوں کے اشارے سے اُس بچے کے والد سے پوچھا کی وہ اپنے بچے کا کیا نام رکھنا چاہتے ہیں۔(62) زکریا(ا.س) نے اشارے سے کاغز پر کچھ لکھنے کے لئے کہا، ”اِس کا نام یحییٰ ہے۔“ ہر کوئی حیران رہ گیا۔(63) تبھی اچانک سے زکریا(ا.س) کی آواز واپس آ گئی اور وہ الله رب العظیم کی حمد-و-ثنا کرنے لگے۔(64) یہ سب دیکھ کر سارے لوگ گھبرا گئے اور یہ بات ملک یہودیہ کے چاروں طرف پھیل گئی۔(65) لوگ اسکو سن کر حیران ہوتے تھے اور سوچتے تھے، ”یہ بچہ بڑے ہو کر کیا بنےگا؟“ وہ سب ایسا اِس لئے کہتے تھے کیونکہ الله تعالى کی طاقت اُس کے ساتھ تھی۔(66)
یحییٰ(ا.س) کے والد، زکریا(ا.س)، الله تعالى کے نور سے روشن ہو گئے۔ اُنہوں نے لوگوں کو بتایا کی کیا ہونے والا ہے:[a](67)
”چلو ہم اُسکا شکر ادا کرتے ہیں، جس پر ہم عبرانی لوگ ایمان رکھتے ہیں۔ الله تعالى اپنے لوگوں کو آزاد کرانے کے لئے مدد بھیج رہا ہے۔(68)
”الله تعالى نے داؤد(ا.س) کے گھرانے میں ایک طاقتور مسیحا بھیجا ہے۔(69)
”الله تعالى نے اسکو کرنے کا وعدہ کرا تھا۔
”الله تعالى نے کہا تھا کی وہ ہمیں دشمنوں سے بچائےگا،
”الله تعالى نے کہا تھا کی وہ ہمارے باپ-دادا پر رحم کرےگا۔
”اور وہ اپنے پاک عہد کو ہمیشہ یاد رکھےگا۔(72)
”الله تعالى نے ہمارے بزرگ ابراہیم(ا.س) سے ایک عہد کیا تھا۔(73)
”اسنے وعدہ کیا تھا کی وہ ہمیں دشمنوں کی طاقت سے بچائےگا،
”تاکی ہم لوگ بنا کسی ڈر کے الله رب العظیم کی عبادت کر سکیں۔(74)
”ہم پوری عمر الله تعالى کے سامنے نیک اور پاک ہو جائیں گے۔(75)
”اب تم، اے بچے، الله رب العظیم کے نبی کہے جاؤگے۔
”تم اُس کے لوگوں کو نجات کا راستا دکھاؤگے،
”تاکی وہ لوگ اپنے گناہوں کو معاف کروا سکیں اور بچ جائیں۔(77)
”اُس پر جو الله تعالى کی رحمت ہے جس کی وجہ سے،
”جو لوگ اندھیرے میں ہیں اُن پر الله تعالى کی طرف سے ایک روشنی پہنچےگی،
”اُن لوگوں پر بھی جو لوگ موت کی پرچھایوں سے گھرے ہوئے ہیں۔
”وہ روشنی انکے پیروں کو رحمت کی راہ پر چلنے کا راستا دکھائےگی۔“(79)
یحییٰ(ا.س) بڑے ہو کر بہت روحانی ہو گئے اور جنگلوں میں ہی رہا کرتے تھے تاکی صحیح وقت آنے پر وہ عبرانیوں کو ہدایت دے سکیں۔(80)