بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
شیطان کی چالبازی
توریت : خلقت 3:1-13
الله تعالى کے بنائے ہوئے جانوروں میں سے، سانپ سب سے زیادہ دھوکےباز تھا۔ سانپ نے عورت سے بات کری اور پوچھا، ”عورت، کیا تمکو سچ میں الله تعالى نے باغ کے کسی بھی پیڑ کا پھل کھانے سے منع کیا ہے؟“(1) عورت نے سانپ کو جواب دیا، ”نہیں، ہم باغ کے سارے پیڑوں سے پھل کھا سکتے ہیں،(2) لیکن باغ میں ایک پیڑ ہے جسکا پھل ہمیں کھانے کے لئے منع کیا ہے اور کہا ہے کی ہمیں اُس پیڑ کو چھونا بھی نہیں ہے، ورنہ ہم سچ میں مر جائیں گے۔“(3) سانپ نے عورت سے کہا، ”تم یقیناً نہیں مرو گے۔(4) الله تعالى جانتا ہے کی اگر تم اُس پیڑ کا پھل کھا لوگے تو اُس دن تمہاری آنکھیں کھل جائیں گی اور تم الله تعالى کی طرح ہو جاؤگے، جو اچھے، بُرے، برکت، اور عذاب کا فرق جانتا ہے۔“(5)
عورت نے دیکھا کی وہ پیڑ بہت خوبصورت تھا، اور اُسکا پھل بھی دکھنے میں اچھا لگ رہا تھا۔ اسکو یقین ہو گیا کی پیڑ کا پھل اسکو عقلمند بنا دےگا، تو اسنے پیڑ سے پھل توڑ کر کھایا اور اپنے شوہر کو بھی دیا، جو اِس کے ساتھ تھا۔ اسنے بھی کھا لیا۔(6) تب دونوں کی آنکھیں کھل گئیں اور ان کا چیزوں کو دیکھنے کا نظریہ بدل گیا۔ اُنہوں نے دیکھا کی انکے جسم پر کپڑے نہیں ہیں۔ تو اُنہوں نے انجیر کے پتوں کو سی کر کپڑوں کی طرح پہن لیا۔(7)
شام کے وقت اُنہیں الله تعالى کی موجودگی کا احساس ہوا تو وہ باغ کے پیڑوں کے پیچھے چھپ گئے۔(8) الله تعالى نے آدم(ا.س) کو پکارا اور کہا، ”تم کہاں ہو؟“(9) آدم(ا.س) نے جواب دیا، ”مَیں آپکی موجودگی کے احساس سے ڈر گیا ہوں کیونکہ مَیں بنا کپڑوں کے ہوں، اِس لئے خود کو پیڑوں میں چھپا لیا ہے۔“(10) الله تعالى نے پوچھا، ”تمکو کس نے بتایا کی تم کپڑے نہیں پہنے ہو؟ کیا تم نے اُس پیڑ کا پھل کھایا ہے جس کو مینے تمہارے لئے حرام کیا تھا؟“ تب(11) آدم(ا.س) نے کہا، ”جس عورت کو آپ نے میرے ساتھ رکھا ہے، اُسی نے مجھے اُس پیڑ کا پھل دیا تھا اِس لئے مینے کھا لیا۔“(12) پھر الله تعالى نے عورت سے پوچھا، ”یہ تونے کیا کیا؟“ تب عورت نے کہا، ”مینے سانپ کی باتوں میں آ کر پھل کھا لیا۔“(13)