بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میرا نیک خادم
توریت : یشعیاہ 53:1-12
[یہ یشعیاہ(ا.س) نے الله تعالى کے آنے والے مسیحا کے بارے میں بتایا ہے:]
کون ہمارے پیغام پر ایمان لایا؟
کس نے اس میں الله تعالى کی طاقت دیکھی۔(1)
وہالله تعالى کے سامنے ایک پودے کی طرح بڑا ہوگا۔
وہ سوکھی زمین پر اُگنے والی ایک جھاڑی کی طرح ہوگا۔
اُس میں ایسی کوئی خوبصورتی والی بات نہیں ہوگی کی ہم اسکو دیکھیں۔
اُس سے لوگ نفرت کریں گے اور اسکو قبول نہیں کریں گے۔
اسکو بہت مشکل اور تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
وہ ایسا ہوگا کی لوگ اُس کی طرف دیکھنا بھی پسند نہیں کریں گے۔
لیکن، وہ ہماری مشکلوں کو اپنے اوپر لے لےگا
اور ہمارے درد کو ہمارے لئے سہےگا۔
جب ہم اُس کی پریشانیوں کو دیکھیں گے
غلط کام ہم نے کرے اور زخمی وہ ہوگا۔
گناه ہم کریں گے اور سزا اسکو ملےگی۔
وہ سزا، جسسے ہم اچھے ہو گئے، وہ اسکو دی جائےگی۔
ہم سب بھیڑوں کی طرح ادھر-ادھر بھٹک رہے ہوں گے۔
ہم میں سے ہر کوئی اپنے-اپنے راستے پر چلا جا رہا ہوگا۔
لیکن الله تعالى ہمارے سارے گناہوں کے بوجھ کو اُنہیں دے دےگا۔(6)
اسکو بُری طرح سے مارا جائےگا اور سزا دی جائےگی۔
لیکن وہ کچھ بھی نہیں کہے گا۔
وہ اُس بھیڑ کی طرح ہوگا جس کو ذبح کرنے کے لئے لے جایا جا رہا ہو۔
وہ اُس بھیڑ کی طرح خاموش رہےگا کی جس کے اوپر سے بال کاٹے جا رہے ہوں۔
اُسے زبردستی قید کیا جائےگا۔
اور اسکو انصاف نہیں ملےگا۔
کوئی بھی اُس کی آنے والی پشتوں کے بارے میں بات نہیں کرےگا۔
کیونکہ اسکو قتل کر دیا گیا تھا۔
اسکو میرے لوگوں کے گناه کی سزا ملےگی۔
وہنہ ہی کوئی گناه کرےگا اور نہ ہی کبھی کوئی جھوٹ بولے گا۔
پھر بھی اسکو بُرے لوگوں کے بیچ میں دفنایا جائےگا۔
لیکن وہ الله تعالى تھا جس نے فیصلہ کیا
کی وہ مشکل اور تکلیف سہے۔
الله تعالى نے اُس کی زندگی کو گناہوں کی بخشش کے لئے قربانی بنایا ہے۔
لیکن، وہ اپنی نسلوں کو دیکھےگا اور بہت لمبی عمر جئےگا۔
اپنی روح کی اِن تکلیفوں کے بعد
وہ زندگی کی ایک روشنی دیکھےگا اور سکون حاصل کر لےگا۔
الله تعالى نے کہا، ”وہ اپنے علم کی وجہ سے میرا
نیک خادم لوگوں کو میرے سامنے پاک کرےگا۔
”اِسی وجہ سے،“ (الله تعالى نے کہا)، ”مَیں اسکو ایک عظیم مقام دوں گا۔
وہ اپنی جیت کا انعام اُن لوگوں کے ساتھ بانٹے گا جو لوگ پکّے ایمان والے ہیں۔
کیونکہ اُس کی روح نے آخری دم تک تکلیف سہی ہے۔
اور اِس لئے بھی: کیونکہ اُس کی گنتی گناہ گاروں میں کری گئی۔
اِس طرح سے اسنے اپنے اوپر دوسروں کے گناه لاد لئے۔