بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
کل کی فکر مت کرو
انجیل : متّا 6:19-34
[عیسیٰ(ا.س) لوگوں کو دولت جمع کرنے کے بارے میں بتا رہے تھے۔ اُنہوں نے کہا:] ”تم اپنے لئے زمین پر دولت جمع مت کرو۔ کیڑے اور زنگ اسکو برباد کر دیں گے اور چور گھر میں گھس کر اسکو چُرا لے جائیں گے۔(19) تم اپنی دولت کو جنت میں جمع کرو، جہاں پر کیڑے اور زنگ اُسے برباد نہیں کر سکتے اور نہ ہی چور اُسے چُرا سکتے ہیں۔(20) جہاں بھی تمہاری دولت ہوگی تمہارا دل بھی وہیں پر لگے گا۔(21)
”انسان کے جسم میں روشنی آنکھ سے ہو کر آتی ہے۔ تو اگر تمہاری آنکھ اچھی ہے، تو تم صاف دیکھ سکتے ہو اور تمہارا پورا جسم روشنی سے بھر جائےگا۔(22) لیکن اگر تمہاری آنکھ خراب ہے اور تم دیکھ نہیں سکتے، تو تمہارا پورا جسم اندھیرے سے بھرا ہوا ہوگا۔ اِس لئے اگر تم اپنے اندر کے اندھیرے کو روشنی سمجھ رہے ہو، تو تمہارے اندر کا اندھیرا کتنا زیادہ ہوگا۔(23)
”تم ایک ساتھ دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتے۔ تم ان میں سے ایک کو پسند کروگے اور دوسرے سے نفرت، یا تم ایک کا کہنا مانو گے اور دوسرے کی نافرمانی کروگے۔ تم ایک ساتھ الله تعالى اور دولت کی خدمت نہیں کر سکتے!(24)
”اِسی وجہ سے مَیں تمکو بتاتا ہوں، اپنی زندگی کے بارے میں فکر مت کرو، کی تم کیا کھاؤ گے اور کیا پیو گے تم نہ ہی اپنے جسم کے بارے میں سوچو، کی تم اُس پر کیا پہنو گے۔ زندگی کھانے سے کہیں زیادہ قیمتی ہے اور جسم اُن کپڑوں سے زیادہ قیمتی ہے جو تم اس پر پہنتے ہو۔(25) چڑیوں کو دیکھو، وہ نہ ہی فصل او گاتی ہیں، نہ ہی کاٹتی ہیں اور نہ ہی اُن کو گودام میں سنبھال کر رکھتی ہیں، بلکہ تمہارا رب اُن کو کھانا کھلاتا ہے۔ کیا تمکو نہیں پتا کی تمہاری اہمیت چڑیوں سے کہیں زیادہ ہے؟(26) تم زیادہ سوچ کر بھی اپنی لمبائی ذرا بھی بڑھا نہیں پاؤگے!(27)
”اور تم کپڑوں کی فکر کیوں کرتے ہو؟ تم میدان میں لگے اِن جنگلی پھولوں پر نظر ڈالو۔ دیکھو یہ کس طرح اُگتے ہیں۔ نہ ہی یہ کام کرتے ہیں اور نہ ہی اپنے لئے کپڑے بناتے ہیں۔(28) مَیں تمکو بتاتا ہوں، سلیمان(ا.س) نبی، جو عظیم اور امیر بادشاہ تھے، اُنہوں نے بھی اِن پھولوں جیسے خوبصورت کپڑے نہیں پہنے۔(29) الله رب العالمین پھولوں کو کتنے خوبصورت کپڑے پہناتا ہے جو آج زندہ ہیں اور کل مر جائیں گے۔ کیا تمہارا رب تمہارے لئے اس سے زیادہ نہیں کرےگا؟ تم لوگوں کا ایمان کتنا کمزور ہے!(30)
”تو اِس لئے تم، پریشان نہ ہو اور یہ نہ کہو، ’ہم کیا کھائیں گے؟‘ ’ہم کیا پیں گے؟‘ یا ’ہم کیا پہنیں گے؟‘(31) وہ لوگ جو الله تعالى کو نہیں جانتے ہمیشہ اِن سب چیزوں کے لئے ہی پریشان رہتے ہیں۔ تم لوگ بلکل بھی پریشان نہ ہو، الله رب العظیم سب جاننے والا ہے کی تمہیں کب کس چیز کی ضرورت ہے۔(32) اسکے بجائے، ہمیشہ الله تعالى کی سلطنت کی خواہش کرو اور اُسے حاصل کرنے کے لئے نیک بن جاؤ۔ تب تمہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہوگی تو وہ تمکو خود مل جائےگی۔(33)
”تو اِس لئے کل کی فکر نہ کرو۔ ہر دن کی اپنی خود کی مصیبتیں ہیں اور کل کی اپنی خود کی پریشانیاں۔“(34)