بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
سنو اور عمل کرو
انجیل : متّا 7:15-29
[عیسیٰ(ا.س) لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے، وہ وہاں موجود لوگوں سے بولے،] ”جھوٹے نبیوں سے خبردار رہو۔ وہ تمہارے پاس بھیڑ کی کھال اوڑھ کر آئیں گے، لیکن اندر سے وہ خونخار بھیڑیوں کی طرح ہی ہوں گے۔(15) تم اِن لوگوں کو ان کی حرکتوں سے پہچان لوگے۔ کیا تم انگور کو کانٹےدار گھاس-پھونس سے توڑتے ہو؟ اور کیا تم انجیر کو کانٹےدار جھاڑیوں سے توڑتے ہو؟ نہیں!(16) اِسی طرح سے، اچھے پیڑ اچھے پھل پیدا کرتے ہیں اور خراب پیڑوں میں خراب پھل ہی اُگتے ہیں۔(17) ایک اچھا پیڑ کبھی بھی خراب پھل نہیں پیدا کرتا اور نہ کبھی کسی خراب پیڑ میں اچھا پھل اگتا ہے۔(18) خراب پیڑوں کو کاٹ کر آگ میں پھینک دیا جائےگا۔(19) تو اِسی طرح سے، تم جھوٹے نبیوں کی حرکتوں کو دیکھ کر اُنہیں پہچان جاؤگے۔(20)
”ہر انسان جو مجھے اپنا مولا کہتا ہے وہ جنت میں داخل نہیں ہو پائےگا۔ نہیں! صرف وہی لوگ جنت میں جائیں گے جو الله رب العالمین کو پسند آنے والے کام کرتے ہیں۔(21) جب آخری دن آئےگا، تو بہت سارے لوگ مجھ سے کہیں گے، ’یا مولا، ہم نے آپ کے نام سے پیشنگوئیاں کری، گندی روحوں کو بھگایا، اور آپ کے ہی نام سے بہت سارے کرشمے کرے ہیں۔‘(22) لیکن مَیں انسے صاف کہہ دوں گا، ’اے گناہ گاروں، میرے پاس سے دُور بھاگ جاؤ۔ مَیں تمہیں نہیں پہچانتا۔‘(23)
”اِس لئے، میری باتوں کو سننے اور اُس پر عمل کرنے والا انسان بہت عقلمند ہے۔ ایک عقلمند انسان اپنا گھر چٹان پر بناتا ہے۔(24) تیز بارش اور تیز ہَوا اُس کے گھر کو اڑا لے جانے کی کوشش کرتی ہے، لیکن اُسکا گھر برباد نہیں ہوتا کیونکہ اُس کے گھر کی نیو چٹان پر رکھی ہوئی ہے۔(25) لیکن جو بھی میرے کلام کو سنتا ہے اُس پر عمل نہیں کرتا، تو وہ اُس بےوقوف انسان کی طرح ہے کی جو اپنا گھر ریت پر بناتا ہے۔(26) بارش سے آئی باڑ اور تیز ہوائیں اُس کے گھر کو اڑا لے جاتی ہیں اور وہ پوری طرح سے برباد ہو جاتا ہے۔“(27)
عیسیٰ(ا.س) کی یہ باتیں سن کر بھیڑ میں موجود سبھی لوگ حیران رہ گئے۔(28) عیسیٰ(ا.س) لوگوں کو شریعت پڑھانے والے اُستادوں کی طرح تعلیم نہیں دیتے تھے۔ وہ اُن کو پورے اختیار کے ساتھ تعلیم دیتے تھے۔(29)