بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اچھی فصل کا انعام
انجیل : یوحنا 15:1-17
[عیسیٰ(ا.س) نے اپنے شاگردوں کے ساتھ آخری دعوت کے وقت انسے کہا:]
”مَیں انگور کی بیل ہوں؛ اور میرا پروردگار ایک مالی ہے۔(1) وہ پھل نہ پیدا کرنے والی ہر ڈال کو کاٹ کر پھینک دیتا ہے، اور وہ پھل دینے والی ڈالوں کی چھٹائی اور صفائی کرتا ہے تاکی وہ اور زیادہ پھل پیدا کریں۔(2) تم میرے کلام کو سن کر پہلے ہی صاف اور پاک ہو چکے ہو۔(3) تم میری مُحَبَّت کا دامن نہ چھوڑو اور مَیں تمہارا ساتھ نہیں چھوڑونگا۔ کوئی بھی ڈال صرف اکیلے پھل پیدا نہیں کر سکتی۔ اُس ڈال کو بیل سے جڑ کر رہنا پڑتا ہے۔ اِسی طرح سے تم اکیلے پھل نہیں پیدا کر سکتے۔ تمکو میرے ساتھ جڑ کر رہنا ہوگا۔(4)
”مَیں ایک انگور کی بیل ہوں اور تم اُس کی ڈالیں۔ جو مجھ سے جڑا رہےگا، مَیں اُس سے جڑا رہوں گا اور تبھی وہ بہت سارے پھل پیدا کر سکےگا۔ لیکن جو بھی مجھ سے الگ ہے، وہ کچھ بھی نہیں کر سکتا۔(5) جو مجھ سے جڑا ہوا نہیں ہے، تو وہ اُس سوکھی ڈالی کی طرح ہے جس کو پھینک دیا گیا ہو۔ لوگ سوکھی ڈالیوں کو جمع کر کے آگ میں جلا دیتے ہیں۔(6) اگر تم میری مُحَبَّت کا دامن پکڑے رہوگے اور میری باتوں پر عمل کروگے تو تمکو ہر وہ چیز عطا کی جائےگی جس کی تم خواہش رکھتے ہو اور مانگتے ہو۔(7) تم زیادہ پھل پیدا کر کے ظاہر کرو کی تم میرے چاہنے والے ہو۔ تمہارے اِس عمل سے اور لوگ بھی ہمارے پروردگار کی حمد-و-ثنا کریں گے۔(8)
”مَیں تمکو ویسے ہی پیار کرتا ہوں جیسے میرا پروردگار مجھ سے کرتا ہے۔ تو اِس لئے مجھ سے مُحَبَّت کرتے رہو۔(9) مینے الله ربل کریم کے حکم پر عمل کر کے اپنی مُحَبَّت کو ظاہر کیا۔ اُسی طرح سے، تم میرے کلام پر عمل کرو اور اپنی مُحَبَّت کا ثبوت دو۔(10) مینے تمکو یہ سب اِس لئے بتایا تاکی تم میری مُحَبَّت کو اپنے اندر محسوس کرو؛ تم خوشی سے بھر جاؤ اور وہ باہر تک چھلکنے لگے۔“(11)
[عیسیٰ(ا.س) نے اپنے شاگردوں سے باتیں کرنا جاری رکھا، اُنہوں نے کہا:]
”یہ میرا حکم ہے: ایک دوسرے سے اُس طرح سے پیار کرو کی جس طرح سے مَیں تم سے کرتا ہوں۔(12) سب سے زیادہ پیار کا اظہار اپنے دوست کے لئے جان کی قربانی ہے۔(13) تم اگر میری اِس بات پر عمل کروگے تو مَیں تمکو اپنا دوست کہوں گا۔(14) مَیں تمکو اب اپنا غلام نہیں کہوں گا کیونکہ غلام نہیں جانتا کی اُسکا مالک کیا کر رہا ہے۔ مَیں تمکو اب اپنا دوست کہوں گا کیونکہ مینے تمکو اپنے پروردگار کے کلام کو سنا دیا ہے۔(15) تم نے مجھے نہیں چنا ہے بلکہ مینے تمکو چنا ہے۔ مینے ہی تمکو پھل پیدا کرنے کا کام دیا ہے۔ جو پھل آخر تک رہیں گے۔ تو الله ربل کریم تمکو ہر وہ نعمت عطا کرےگا جو تم میرے کام کے لئے مانگوگے۔(16) یہ میرا حکم ہے کی ایک دوسرے سے پیار کرو۔“(17)