بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
بی بی ہاجرہ اور اسمٰعیل(ا.س)
توریت : خلقت 21:9-21
بی بی ساره نے مصری بی بی ہاجرہ کے بیٹے کو دیکھا، جس کو اسنے ابراہیم(ا.س) کے لئے پیدا کیا تھا،(9) تو ابراہیم(ا.س) سے کہا، ”تم اِس نوکرانی اور اُس کے بچے کو یہاں سے دُور بھیج دو تاکی وہ میرے لڑکے کی جائداد میں سے حصہ نہ مانگے۔“(10) ابراہیم(ا.س) کو یہ بات بہت بُری لگی کیونکہ وہ بھی ان کا بیٹا تھا۔(11) الله تعالى نے ابراہیم(ا.س) سے کہا، ”تم اپنے بیٹے اور نوکرانی کے لئے پریشان مت ہو، تم وہی کرو جو ساره تم سے کہہ رہی ہے۔ اسحاق سے ہی تمہاری پشتیں چلیں گی۔(12) اور جہاں تک اسمٰعیل نوکرانی کے بیٹے کی بات ہے، مَیں اُس سے بھی ایک بڑی قوم پیدا کروں گا، کیونکہ وہ تمہاری اولاد ہے۔“(13)
ابراہیم(ا.س) دوسری صبح جلدی اُٹھ گئے اور بی بی ہاجرہ کو سفر کے لئے روٹی، پانی، اور ضروری سامان دیا اور بچہ اُن کے حوالے کر دیا۔ وہ وہاں سے چلی گئیں اور بیر شیبا کے ریگستان میں بھٹکنے لگیں۔(14) جب ان کا پانی ختم ہو گیا تو بی بی ہاجرہ نے اپنے بیٹے کو ایک جھاڑی میں چھپایا(15) اور کافی آگے چلی گئی کی وہ اسمٰعیل(ا.س) کو دیکھ نہیں پائی۔ وہ بچے سے دوسری طرف منہ کر کے بیٹھ گئیں اور رونے لگی کی ”مَیں بچے کو ایسے مرتا نہیں دیکھ سکتی۔“ وہ وہاں بیٹھ کر زور-زور سے رونے لگیں۔(16) الله تعالى نے بچے کی فریاد کو سنا اور پھر فرشتے نے بی بی ہاجرہ کو الله تعالى کا پیغام سنایا اور کہا، ”تم کیوں پریشان ہو؟ تم ڈرو نہیں، مینے بچے کی پکار سن لی ہے۔(17) جاؤ اور بچے کا ہاتھ پکڑ کر اسکو اٹھاؤ۔ مَیں اُس سے ایک بہت عظیم قوم بناؤں گا۔“(18)
جب الله تعالى نے اُس کی آنکھیں کھولی تو اُسے سامنے پانی کا ایک کنواں دکھائی دیا۔ اُنہوں نے پینے کے لئے پانی بھرا اور بچے کو بھی پلایا۔(19) الله تعالى کی نظر اور کرم اُس بچے پر تھی۔(20) وہ ریگستان میں بس گیا اور ایک تیرانداز بنا۔ وہ لوگ پرن نامک ایک ریگستان میں بس گئے اور اسمٰعیل(ا.س) کی ماں بی بی ہاجرہ نے انکی شادی ایک مصری لڑکی سے کر دی۔(21)